Love Romantic Poetry
چاند جب میری وفا کا راز داں ہونے لگا
چاند جب میری وفا کا راز داں ہونے لگا
آسماں کا ہر ستارہ کہکشاں ہونے لگا
بڑھتے بڑھتے بڑھ گئے جب ضبط غم کے فاصلے
درد کا دریا بھی دل میں بیکراں ہونے لگا
پیار کی اس سر زمیں پر اس قدر ہیں حادثے
آدمی ہی آدمی سے بدگماں ہونے لگا
آنکھ سے اترا تو دیکھو اب زباں پر آگیا
درد کا منظر یہ دیکھو آسماں ہونے لگا
میرے قدموں میں بچھا کر زندگی کے حادثے
تیری خاطر کیوں زمانہ مہرباں ہونے لگا
کیسے اس کے زخم کا وشمہ مداوا میں بنوں
پیار کے وہ ذکر سے ہی بدگماں ہونے لگا
رات کا ساتھی فقط ایک ستارہ ہی سہی
عشق ہوتا ہے خسارہ تو خسارہ ہی سہی
راستہ دل کا میاں چھوڑ چکے ہیں کب سے
اس پہ بھی حق ہے تمہارا تو تمہارا ہی سہی
قصرِ شاہی کے مقابل تو ہے گھر یہ اپنا
اس کی ہر اینٹ پہ غربت کا یہ گارا ہی سہی
اپنی پلکوں میں چھپا دریا ہے اپنا دریا
ذایقہ اس کا نہیں میٹھا تو کھارا ہی سہی
میں نے پرواز بھری ہے یہ بلندی کے لیے
ہاتھ میں میرے ہواؤں کا کنارا ہی سہی
گر نہیں راس ہمیں پیار تو کیا ہے وشمہ
آنکھ میں دردِ محبت کا نظارہ ہی سہی
عشق ہوتا ہے خسارہ تو خسارہ ہی سہی
راستہ دل کا میاں چھوڑ چکے ہیں کب سے
اس پہ بھی حق ہے تمہارا تو تمہارا ہی سہی
قصرِ شاہی کے مقابل تو ہے گھر یہ اپنا
اس کی ہر اینٹ پہ غربت کا یہ گارا ہی سہی
اپنی پلکوں میں چھپا دریا ہے اپنا دریا
ذایقہ اس کا نہیں میٹھا تو کھارا ہی سہی
میں نے پرواز بھری ہے یہ بلندی کے لیے
ہاتھ میں میرے ہواؤں کا کنارا ہی سہی
گر نہیں راس ہمیں پیار تو کیا ہے وشمہ
آنکھ میں دردِ محبت کا نظارہ ہی سہی
تیرے دِل میں ٹھر جاؤں اگر تیری اِجازت ہو
0 Comments